مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ٹی ایف اے ایس واشنگٹن (ادارہ برائے امریکن اسٹڈیز) نے امارات، بحرین اور سعودی عرب کے غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے متعلق ایک سروے کیا ہے اور امریکی ادارے کے اس تازہ ترین سروے کے نتائج کی رو سے ان ملکوں کے دو تہائی سے زیادہ لوگوں نے صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاہدوں سے مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
امارات اور بحرین کے صہیونی ریاست سے تعلقات کی بحالی کے دو سال بعد انجام پانے والا یہ سروے ظاہر کرتا ہے کہ ۷۱ فیصد اماراتی اور ۷۶۵ فیصد بحرینی عوام اسرائیلی غاصب حکومت کے ساتھ تعلقات کی بحالی اور معمول پر لانے کے مخالف ہیں۔
اسی طرح سروے کے نتائج تعلقات کی بحالی کے معاملے میں ۷۵ فیصد سعودی شہریوں کی بھی مخالفت کی نشاندھی کرتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے عمل میں شامل ہونے والے مراکش کے عوام نے صہیونی افواج کے چیرمین جوائنٹ چیفس آف آرمی کے دورہ رباط کے موقع پر وسیع پیمانے پر احتجاجی مظاہرات کئے تھے جبکہ اسرائیلی سلامتی کے وزیر کے سابق مشیر ایتھن ڈینگوٹ نے بھی اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں اعتراف کیا ہے کہ تل ابیب نے عرب حکومتوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لئے وسیع کوششیں کی ہیں اس کے با وجود بھی ان ملکوں کے عوام کی مخالفت اس عمل کے آگے بڑھنے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ